مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امورخارجہ اور مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے گزشتہ روز بیروت میں عرب دنیا کے معروف کالم نگاروں اور تجزیہ کاروں سے ملاقات کی۔ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے پاکستان میں جاری حالیہ سیاسی بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا حالیہ بحران کا بنیادی سبب غیر ملکی مداخلت ہے جس کے ثبوت ملکی و غیر ملکی میڈیا میں شائع ہوچکے ہیں۔
ح ا ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا استعمار و استکبار کبھی نہیں چاہتا کہ کوئی ملک ان کے اثرورسوخ سے نجات حاصل کرے۔ استعمار کا ایک پرانا حربہ کمزور اور چھوٹے ممالک کو دست نگر رکھنا ہے اور اگر کوئی ملک کسی مرحلے پر خودمختاری، آزادی کی بات کرے تو استعمار اس ملک میں سیاسی عدم استحکام کے ذریعے بحران کی کیفیت پیدا کردیتا ہے۔ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا حالیہ صورتحال میں پاکستان کے ساتھ ایسا ہی ہوا ہے اور بیرونی مداخلت کی بدولت ملک کو سیاسی بحران سے دچار کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا دنیا اس وقت ایک نئی ہیئت اختیار کررہی ہے۔ اس عمل میں بہت سے ممالک پرانی صف بندیاں ترک کرکے خود سے چھوٹی چھوٹی طاقتوں کے طور پر نمودار ہورہے ہیں یا پرانے بلاک چھوڑ کر نئی صف بندیاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا مجموعی طور پر دنیا ایک نئی شکل اختیار کر رہی ہے۔ استعمار کی طاقت اور بالادستی رو بہ زوال ہے۔ پاکستان میں بھی تحریک انصاف کی حکومت دنیا کی نئی ہیئت اختیار کرنے کے عمل کو دیکھتے ہوئے خودمختاری اور آزاد پالیسیوں کی طرف بڑھ رہی تھی جو استعمار کو قبول نہیں تھی لہذا امریکہ نے براہ راست مداخلت کرکے پاکستان میں حکومت کو سرنگوں کر دیا۔
صحافیوں اور تجزیہ کاروں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا پاکستان کی سیاسی جماعتیں اور بعض دیگر عناصر اس موقع پر ملکی اور قومی مفاد کی بجائے غیر ملکی ہدایات پر سرتسلیم خم کیے نظر آئے ہیں جو پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا اس موقع پر ترجیح ملک و قوم کا وقار، سربلندی اور مفادات ہونے چاہئے جبکہ بعض سیاسی جماعتوں نے قومی وقار اور قومی مفادات کو نظر انداز کرکے امریکی خواہش کی تکمیل میں حصہ ڈالا ہے۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا عمران خان حکومت کو امریکہ مخالف بیانیے اور خودمختار پالیسیوں کی طرف بڑھنے کی سزا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا عوام عمران خان کے امریکہ مخالف بیانیے کے ساتھ ہے اور آئندہ انتخابات میں عوام ان سیاسی جماعتوں کو ضرور مسترد کردے گی جنہوں نے حالیہ صورتحال میں ملکی مفادات کو پس پشت ڈالا ہے ۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تحریک انصاف کے بیانیے کی حمایت اور سیاسی اشتراک عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں یہ شاید اس نوعیت کا پہلا قدم ہو کہ ایک نمایاں سیاسی مذہبی جماعت نے کچھ بنیادی اصولوں پر ملک کی نمایاں سیاسی جماعت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تحریک انصاف کی حمایت دراصل تحریک انصاف کے امریکہ مخالف بیانیے اور خودمختاری اور آزاد خارجہ پالیسی کے بیانیے کی حمایت ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے اور کشمیر کی جدوجہد آزادی کی اصولی حمایت پر ہم تحریک انصاف کےساتھ مشترکہ موقف پر متفق ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں پاکستان کے فیصلے کسی پاکستانی عوام اور عوام کی منتخب حکومت کی صوابدید ہے یہ فیصلہ اسلام آباد میں ہونے چاہیے اور ان پر کسی تیسری طاقت کی منشا کا کوئی اثر نہیں ہونا چاہئے۔