رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی چونتیسویں برسی کے موقع پر تسلیت پیش کرتا ہوں۔ امام خمینیؒ ایک عہد ساز شخصیت تھے جنہوں نے مستضعف قوموں کو جبر و ستم کے مقابلے میں کھڑے ہو جانے کی ہمت اور طاقت دی۔ امام خمینیؒ اپنی فکر اور عمل میں
حضرت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کے شاگرد رشید، ممتاز دینی درسگاہ جامعہ الولایہ اسلام آباد کے ہونہار اور حوزہ امام الباقرؑ دمشق کے سابق طالب علم حجۃ الاسلام ڈاکٹر سید عباس حسینی کو المصطفیٰ بین الاقوامی یونیورسٹی قم المقدس سے اسلامی فلسفہ میں پی ایچ ڈی کے
زیادہ تر عظیم تاریخی تہذیبوں کی بنیاد مذہب پر تھی اور ان کی بنیاد ایک خاص مذہب کی تعلیمات پر رکھی گئی ۔ قرآن کریم کچھ تہذیبوں کے زوال کی وجوہات کو بیان کرتا ہے۔ قرآن کریم جو مسلمانوں کے لیے علم اور مذہبی تعلیمات کا سرچشمہ ہے، تہذیبوں کے
گزشتہ روزہ حوزہ علمیہ قم المقدس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے تبلیغ اور روابط ڈیسک کا اجلاس ہوا۔ سیکرٹری امورخارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلا س میں آمدہ ماہ محرم الحرام میں تبلیغ اور اعزام مبلغین کے امور کو زیر
جب ریاست کے سارے ستون ، مقتدر طبقے اور حکمران خود جانب دار ہوں تو پھر امور کون سلجھائے گا؟ جو کچھ ہوا کیا وزیر داخلہ اور حکومت اس کی ذمہ دار نہیں؟۔ وزیر داخلہ کا لب ولہجہ اور دھمکیاں ، اتحادی جماعتوں کا طرز حکمرانی مافیا کے افراد کی
پاکستان میں اس وقت حصول اقتدار کی اندھی جنگ جاری ہے۔ اس جنگ کے مندرجہ ذیل فریق ہیں: آگے بڑھنے سے پہلے یاد رکھئے کہ اگست 2018 کو پاکستان تحریک انصاف انتخابات جیت کر اقتدار میں آئی اور اس پارٹی کے سربراہ عمران خان وزیراعظم منتخب ہوئے۔ بعد ازاں ان
مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے زیر اہتمام شہدائے پارہ چنار کی تکریم و تعظیم کے لیے حوزہ علمیہ قم المقدس میں تقریب منعقد کی گئی۔ اس تعظیمی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ حجۃ
بحرین کی اسلامی تحریک امل کی طرف سے مزاحمتی تحریک کے قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریب منعقدہ ہوئی۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے خصوصی شرکت کی
یوم نکبہ وہ دن ہے جس دن فلسطینیوں کی سرزمینوں پر قبضہ کرکے اسرائیل کا ناپاک وجود قائم ہوا۔ اس دن لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں کو چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے اور نسل در نسل ہمسایہ ممالک کے پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ اس دن فلسطین