شہید قاسم سلیمانیؒ کی شہادت کی دوسری برسی کی مناسبت سے ایران میں سرکاری سطح پر خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ انہی تقریبات کے سلسلے میں انٹرنیشنل مقاومت سپورٹ فورم کے رہنما حکومت ایران کی دعوت پر ایران کے دورے پر ہیں۔ برسی کی تقریبات کے سلسلے میں
گزشتہ روز المصطفیٰ بین الاقوامی یونیورسٹی مشہد کیمپس کے رئیس الجامعہ جناب حجۃ الاسلام والمسلمین محمد رضا صالح نے ایم ڈبلیوم ایم شعبہ امور خارجہ کے مشہد میں قائم نمائندہ دفتر میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں رئیس الجامعہ اور ایم
مشہد مقدس میں شہید قاسم سلیمانی ؒ کی دوسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شریازی ن کہا : مکتب کہ جسے انگلش میں(school of thought) کہتے ہیں، مکتب یعنی ایک نقطہ فکر پر جمع ہونا، یعنی فکر
گزشتہ روز الباقر ادارہ برائے تعلیم، تحقیق، رفاہ و تبلیغ کے اسلام آباد دفتر کی افتتاحی تقریب ہوئی جس میں مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے سربراہ اور جامعۃ الولایہ اسلام آباد کے مہتمم اعلی حجت الاسلام و المسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری، جامعۃ الرضا اسلام آباد کے مہتمم اور
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے شہید قاسم سلیمانیؒ کی شہادت کی دوسری برسی کی مناسبت سے اصفہان میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا: آج شہید قاسم سلیمانیؒ کا ظاہری وجودِ مبارک ہمارے درمیان نہیں ہے اور یہ امت اسلامیہ کا بہت بڑا نقصان ہے
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ اور الباقر ادارہ برائے تعلیم، تحقیق و تبلیغ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے گزشتہ روز بیروت میں میڈیا نمائندوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بین الاقوامی اور مقامی ٹی وی چینلز کے پروڈیوسرز، معروف
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر شاہ پور ضلع سرگودھا سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ 31 جولائی 1965 کو علاقے کے معروف سماجی، سیاسی، مذہبی و دیندار گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کا شجرہ نسب حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے
الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ علی نبینا وحبیبنا وحبیب الہ العالمین ابی القاسم محمد خاتم النبیین و علی آلہ الطیبین الطاہرین المعصومین ۔ قال اللہ الحکیم فی القرآن الکریم : اَلَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسٰلَٰتِ ٱللَّهِ وَيَخْشَوْنَهُۥ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا ٱللَّهَ ۗ وَ كَفَىٰ بِٱللَّهِ حَسِيبًا۔ الأحزاب / 39وه لوگ
’’بسم ﷲ الرحمٰن الرحيم والحمد للّٰه ربّ العالمين و به نستعين والصلاة والسلام علی سیدنا ومولانا ابی القاسم المصطفى محمد وعلی آله الطیبین الطاهرين و اصحابه المنتجبين۔ وعلی جمیع الانبیاء والمرسلین والشہداء والصدیقین‘‘. ١٩٨٢ء میں جب اسرائیل نے لبنان پر غاصبانہ قبضہ کرلیا اور دار الحکومت بیروت میں اسرائیلی فوجیں
اس وقت دنیا کی نگاہیں کابل پر جمی ہوئی ہیں کہ یہ اچانک طالبان کیسے چھا گئے۔ یہ طالبان کیا کرنے والے ہیں؟ انکا طرزِ حکمرانی کیا ہو گا؟۔ حالات کس طرف جائیں گے؟ کیا طالبان کے مستقبل کے اقدامات اب تک سامنے آنے والے ان کے بیانات کے مطابق