سربراہ مجلس علماء امامیہ پاکستان و سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے یوم شہادت شہید عارف حسین الحسینیؒ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ شہید حسینیؒ کی شہادت کربلائی کرداروں کا تسلسل ہے کیونکہ شہید حسینیؒ نے بھی شہدائے کربلا کی طرح راہ امام حسین علیہ السلام پر تھے اور انہوں نے اپنے جد امام حسینؑ کی طرح اغیار کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا شہید قائدؒ نے اپنے جد امجد سید الشہداء علیہ السلام کی راہ پر چلتے ہوئے وقت کے یزیدوں کے خلاف ایک توانا آواز اٹھائی۔ شہید مظلومؒ پاکستان میں وحدت بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا شہید قائدؒ نے ہمیشہ شیعہ سنی وحدت کیلئے عملی اقدامات کیے۔ وہ پاکستان کو آزاد و خود مختار پاکستان بنانے کے خواہاں تھے۔ انہوں نے ہمیشہ بیرونی مداخلت کے خلاف آواز بلند کی۔ شہید حسینیؒ ملت تشیع پاکستان کے حقوق کی جنگ لڑتے لڑتے راہ وفا میں داعی اجل کو پیارے ہوگئے۔ انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع کے سیاسی تشخص کی نہ فقط بنیاد رکھی بلکہ سیاسی سوچ و نظریہ بھی دیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مزید کہا کہ شہید عارف حسینیؒ کی شہادت سے سرزمین پاکستان میں پیدا ہونے والا خلا آج بھی شدت سے محسوس ہوتا ہے۔ فرزندان شہید حسینیؒ آج بھی وہی پرچم حریت و ولایت تھامے انکے مشن کی تکمیل کیلئے قائد وحدت حضرت علامہ راجا ناصر عباس حفظہ اللہ کی قیادت میں سرگرم عمل ہیں۔ اور شہید کے سفر کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بقول امام خمینیؒ افکار شہید حسینیؒ کو زندہ رکھا جائے۔ لہذا شہید حسینی کے معنوی فرزند شہید کی شہادت کی مناسبت سے یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم شہیدؒ کے افکار کو زندہ رکھتے ہوئے راہ شہید حسینیؒ پر کاربند رہیں گے۔ اور آرزوئے شہید کو پورا کریں گے۔