غدیر و عاشورا کی مناسبت سے مجلس علماء امامیہ کے سالانہ علاقائی اجتماعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز گجرات میں عظمت غدیر و عاشورا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں سیالکوٹ، منڈی بہاوالدین، گوجرانوالہ اور چکوال کے اضلاع سے آئمہ جمعہ جماعت اور مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔ مدینہ سیداں گجرات میں منعقد ہونی والی کانفرنس میں جید علمائے کرام اور خطباء نے خطاب کیا اور ایام غدیر و محرم الحرام کی عظمت اور ان ایام میں مبلغ کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر مجلس علماء امامیہ کے سربراہ اور ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے شرکائے کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور کہا: نظام ولایت اللہ تعالی کی نعمت عظمی ہے جس کی بنیاد نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خم غدیر کے موقع پر رکھی اور عاشورا اس نظام کی حفاظت کا انتظام تھا جس کے علمبردار امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا غدیر دین مبین اسلام کی تکمیل کا دن ہے جبکہ واقعہ عاشورا دینی اقدار کی حفاظت کا معرکہ ہے جس نے رہتی دنیا تک اسلام کو سربلند کر دیا ہے۔
انہوں نے ان ایام سے دین مبین اسلام کی تبلیغ و ترویج کے لیے بھرپور فائدہ اٹھانے پر زور دیا اور مبلغین دین کی بارہ ذمہ داریاں گنوائی جن کو ادا کر کے ایک مبلغ دین کی تبلیغ کے اپنے وظیفے سے بطریق احسن عہدہ برآ ہوسکتا ہے۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا یہ ایک مبلغ کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوم کی تربیت اس نہج پر کرے کہ جہاں قوم اپنے دینی قومی ملی اور اجتماع وظائف کو انجام دینے کے قابل ہوجائے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے جس کیوجہ سے ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے۔ جہاں اہل حل و عقد کو اپنے آئینی اور اخلاقی وظائف درست انجام دینے چاہئے وہیں عوام کو بھی قومی و ملی مفادات کا احساس اور ادراک ہونا چاہئے تاکہ وہ ملک کی تقدیر کے فیصلوں میں موثر ہوسکیں اور قوم کو یہ بصیرت دینا ایک مبلغ دین کا کام ہے۔
انہوں نے مزید کہا امریکہ و دیگر سامراجی طاقتوں کی دنیا پر بالادستی کا سورج غروب ہورہا ہے ایک مبلغ دنیا میں آنے والی ان تبدیلیوں کی طرف خود بھی متوجہ رہے اور قوم کو بھی متوجہ کرے۔ انہوں نے کہا ایک عرصے سے پاکستان میں اسرائیل جیسی ناجائز اور غیر قانونی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ماحول بنایا جارہا ہے ایک مبلغ کو چاہئے کہ وہ قوم کو اس عنوان سے شعور دے کہ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور دیگر اسلاف کی نگاہ میں اسرائیل جیسی ناجائز ریاست کو تسلیم کرنے کی کوئی گنجائش نہیں اور سیاسی و دیگر قیادتیں بھی ملک کی نظریاتی اساس کے بانیان کی اس رائے کو اپنی پسند ناپسند پر ترجیح دیں اور اسرائیل کے حق میں ماحول سازی سے گریز کریں۔ قوم ایسے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گی جو بانیان پاکستان کی اس حوالے سے رائے سے متصادم ہوگا۔ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مزید کہا سلام یا مہدی کے نعرے کے ساتھ مہدوی ثقافت کو فروغ دینا ایک مبلغ دینی کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
ح ا ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مبلغ دین کی مزید ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ایک مبلغ کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال آنااور اسے دین کی ترویج و اشاعت کے لیے استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا محرم الحرام کے ایام بیان کے جہاد کے ایام ہیں ان ایام میں شجاعت، قومی غیرت و ملی حمیت، استقامت اور باطل کے سامنے مزاحمت جیسی اسلامی اقدار کی بھرپور تبلیغ کی جانی چاہئے تاکہ معاشرے کو ایک حقیقی حسینیؑ معاشرہ بنانے میں ہم اپنا کردار ادا کرسکیں۔
کانفرنس سے دیگر جید علمائے کرام کے علاوہ جامعہ ولایت اسلام آباد کے مدرس اور جید عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید جاوید شیرازی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں غدیر و عاشورا کی اہمیت اور ان ایام میں تبلیغ کے مواقعوں پر خصوصی روشنی ڈالی۔
مجلس علماء امامیہ پاکستان ادارہ الباقر کا شعبہ تبلیغات ہے جس کی بنیاد حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے سنہ 2014 میں رکھی ۔ تب سے یہ شعبہ مختلف اضلاع میں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین اسلام کی استعداد پروری اور خدمات رسانی کا کام بطریق احسن کر رہا ہے۔