مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سالانہ اجتماعات کے سلسلے میں گزشتہ روز سرگودھا میں عظمت غدیر و عاشورا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس علاقائی کانفرنس میں مقامی اضلاع سرگودھا، جھنگ، چنیوٹ، فیصل آباد اور خوشاب سے سینکڑوں مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔ کانفرنس سے جید علمائے کرام نے خطاب کیا۔
مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا غدیر اور عاشورا کے ایام بیان کے جہاد کے دن ہیں۔ انہوں نے کہا ان ایام میں ولا، منزلت اور معارف محمد و آل محمد ؑ بیان کرنے کے لیے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا حالیہ دور میں مبلغین امامیہ کا بنیادی وظیفہ اور ذمہ داری جہاد تبین یعنی بیان کرنے کا جہاد ہے۔ انہوں نے ثانی زہرا حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا جس طرح ثانی زہرا نے جہاد تبین کے ذریعے دشمن اسلام کے ایوانوں میں لرزہ طاری کر دیا تھا اسی طرح آج کے مبلغ کو ان کی سیرت سے الہام لیتے ہوئے حق کے بیان کا وظیفہ ادا کرنا چاہئے۔
ح ا ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے حدیث ثقلین کی روشنی میں اہل بیتؑ کا مقام بیان کرنے کے بعد کہا بنی نوع انسان کے لیے بہترین نمونہ عمل اہل بیت اطہارؑ ہیں۔ مبلغین امامیہ کا ان ذوات مقدسہ کی تعلیمات کے ساتھ گہرا رشتہ قائم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا اہل بیت کی تعلیمات اور سیرت سے بے بہرہ مبلغ کبھی معاشرے کو اہل بیتؑ کے ساتھ متمسک نہیں کرسکتا لہذا مبلغ کا پہلا فریضہ یہ ہے کہ وہ خود تعلیمات اہل بیتؑ اور ان کی سیرت سے متمسک ہو۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا یہ زمانہ فتنوں کا زمانہ ہے۔ انہوں نے کہا دنیا میں غیر یقینی تبدیلیاں آرہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مہدوی امت تشکیل پا رہی ہے جس کے غلبے کے آثار نیز نمایاں ہیں انہوں نے کہا ایسے میں مکتب آل محمدؑ سے متمسک مبلغین کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں کہ وہ امت کو مہدوی معاشرے کی خصوصیات سے آشنا کرے اور ظہور حضرت امام مہدی عج کے لیے تیاری کے مرحلے کو مزید تیز رفتاری سے انجام دے۔ انہوں نے کہا اس دور میں باہمی اختلافات اور جھگڑوں سے گریز کرتے ہوئے جہاد تبین کو بھرپور انداز میں انجام دینے کی ضرورت ہے ۔
مجلس علماء امامیہ کے سربراہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی نے اپنے خطاب کے اختتام پر جملہ شرکاء کانفرنس کا شکریہ ادا کیا اور شرکائے کانفرنس سے اپیل کی کہ 24 جولائی کو اسلام آباد میں منعقدہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مرکزی تقریب میں ضرور شرکت کریں اور شہید قائد کے ساتھ تجدید بیعت کریں کیونکہ شہید قائد کا راستہ ہی وہ راستہ ہے جس پر چل کر پاکستان کی ملت جعفریہ جہاں ایک طرف اپنےحقوق حاصل کرسکتی وہیں وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں بہترین کردار ادا کرسکتی ہے انہوں نے کہا شہید قائدؒ وطن عزیز پاکستان کو امت اسلامیہ کا ایک مضبوط ستوں دیکھنا چاہتے تھے ہمیں سب کو ملک وطن عزیز کو مضبوط بنانے اور اسے امت اسلامیہ میں مطلوب مقام دلوانے کی کوشش کرنی چاہئے۔
کانفرس میں شرکت پر ح ا ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے بزرگ عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
مجلس علماء امامیہ کے زیر انتظام عظمت غدیر و عاشورا علاقائی کانفرنسز کے سلسلے کی اگلی کانفرنسیں مورخہ 22 جولائی کو مدینہ سیداں گجرات جبکہ 27 جولائی کو کوٹ ادو میں منعقد ہوں گی جن میں مقامی اضلاع کے مبلغین امامیہ شریک ہوں گے اور جید علمائے کرام کانفرنسز سے خطاب فرمائیں گے۔