مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی ہر کوشش قابل مذمت اور قائد و اقبال کے افکار سے انحراف ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل جانے والے پاکستانیوں کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہئے انہوں نے پاکستانی پاسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کرکے قانون شکنی کی ہے جس کی انہیں سزا ملنی چاہئے تاکہ دوسروں کے لیے عبرت بنے۔ انہوں نے کہا اسرائیل جانے والوں نے پاکستانی قوم کے وقار کو مجروح کیا اور مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کی ناجائز ریاست عالمی قوانین، عرف، اخلاق اور انسانی کرامت کے لیے ایک مسلسل خطرہ ہے جس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی بات کرنے والے امت مسلمہ کے مجرم ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی خاموشی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ایک سرکاری ادارے (پاکستان ٹیلی ویژن) کا ملازم بھی اس وفد میں شامل ہے جسے فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا پاکستان کے مقامی ٹی وی چینلز پر اسرائیل جانے والے وفد کو باقاعدہ ائر ٹائم دیا جارہا اور اسرائیل کے حق میں ایک فضا بنائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی صورت قبول نہیں اور پاکستانی قوم اسرائیل کے حوالے سے کسی قسم کے سمجھوتے کو تسلیم نہیں کرے گی۔
قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی فلسطین کے حق میں سنہری جدوجہد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وطن کی نظریاتی اساس اور قومی وقار و جذبات کے ساتھ مخلص اہل دانش، میڈیا ہاوسز، اور ذرائع ابلاغ کے دیگر ذرائع کو بانی پاکستان کی آزادی فلسطین کے لیے جدوجہد کی تفصیلات قوم خصوصا نوجوان نسل کے سامنے پیش کرنی چاہئے تاکہ اسرائیل جیسی ناجائز ریاست کے حق میں بنائے جانے والے مصنوعی ماحول کی حوصلہ شکنی ہوسکے اور نوجوان نسل جان سکے کہ اس عنوان سے بانیان پاکستان کیسے سوچتے تھے۔ انہوں نے کہا فلسطین ایک ہی ہے اور یہ بحر سے نہر تک فلسطینیوں کا ہے جس میں کسی دوسری ریاست کا تصور بھی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا دو ریاستی منصوبے کو سب سے پہلے بانی پاکستانی قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے مسترد کیا تھا لہذا وزارت خارجہ دو ریاستی حل کے حوالے سے حالیہ قائد و اقبال کے افکار سے انحراف ہے۔ انہوں نے کہا دو ریاستی حل مغرب کی ایک سازش ہے اس کا فلسطینیوں کی امنگوں سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا وزارت خارجہ مسئلہ فلسطین میں بانیان پاکستان کے رہنما اصولوں کو پیش نظر رکھے۔ قوم مسلہ فلسطین پر پاکستانی حکومت کے کسی ایسے اقدام کو قبول نہیں کریں گے جو بانیان پاکستان کی فکر سے انحراف ہو۔