مجلس علماء امامیہ کے سربراہ اور ایم ڈبلیو ایم کے بانی رکن حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم کے نومنتخب چئیرمین علامہ راجا ناصر عباس کے اعزاز میں عشائیہ کی تقریب کا انعقاد کیا جس میں بین الاقوامی مذہبی اسکالرز اور اسلامی تحریکوں اور اداروں کے رہنماوں نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں تقریب میں جامعة اهل البیت کے بانی علامہ الشيخ عبد الحميد البخشي اور انکے نائب الشیخ عبدالمحسن البخشی ومدرسین کے علاوہ الولایہ انسٹیٹیوٹ حجاز کے سربراہ الشيخ محمد البحرينی، تیار الوفاء الإسلامي بحرین کے مرکزی رہنما سید مرتضی السندی، جمعیت العمل بحرین کے مرکزی رہنما ڈاکٹر راشد الراشد ۔ تاجکستان سے السید محمود، عراق سے ڈاکٹر ابو زھراء، یمن کے تہران میں سفیر السید ابوغدیر، شام سے علامہ شیخ جواد امین وعلامہ سید حسین جواد اورمعروف عرب تجزیہ نگار شیخ حسین کریمو، لندن مین مقیم مذہبی اسکالر جناب علامہ غلام حر شبیری، مجلس وحدت مسلمین کے سابق ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی، شیخ عادل مہدوی اور سید شیدا حسین جعفری نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز پر حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور علامہ راجا ناصر عباس کے چئیرمین کے انتخاب پر انہیں مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اعادہ کیا کہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری جیسی بابصیرت، باصلاحیت، متقی اور پرہیز گار اور مکتب حضرت امام خمینی ؒ کی پروردہ شخصیت کے پاکستان کی سب سے بڑی شیعہ جماعت کے سربراہ کے طور پر انتخاب سے یتیمان آل محمد کی بالخصوص اور عامۃ المسلمین کی بالعموم امیدیں بڑھ گئی ہیں کہ وہ ملک و ملت کی بہتری کے لیے قوم کی بھرپور رہنمائی کریں گے۔
ایم ڈبلیو ایم کے نو منتخب چئیرمین علامہ راجا ناصر عباس نے اپنے خطاب میں ملکی و بین الاقوامی صورتحال پر تفصیلی تبصرہ کیا جس میں انہوں نے کہا دنیا ری شیپ ہوکر ایک نئی ہئیت اختیار کررہی ہے جس میں مزاحمتی بلاک بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ انہوں نے کہا امریکی بالادستی کا سورج غروب ہوچکا ہے اور دنیا تک قطبی سے کثیر قطبی میں ڈھل چکی ہے۔ امریکہ طاقت اور مکاری کے بل بوتے پر اپنے اقتدار کے سورج کے غروب کے وقت کو طول دینا چاہتا ہے جو اب ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا رہبر انقلاب اسلامی کی بابصیرت قیادت کے باعث امت مسلمہ خصوصا تشیع کے پرافتخار دور کا آغاز ہورہا ہے جس کے پیچھے مجاہدین اسلام خصوصا مزاحمتی محاذ کے شہدا کی قربانیاں ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں امریکہ نے اپنی مکاری اور واضح مداخلت سے حکومت کا تختہ الٹا تاکہ پاکستان میں عدم استحکام اور بحران کو طول دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا پاکستانی عوام اس بات کو بھانپ گئی ہے کہ ان کا اصل دشمن کون ہے لہذا وہ اس وقت میدان میں ہے۔ انہوں نے کہا اب پاکستان میں حکومت کسی بھی آئے لیکن جو شعور قوم کو ہوچکا ہے وہ اب دشمن کے ساتھ کبھی کمپرمائز نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا ہم عرصہ دراز سے پاکستان میں مردہ باد امریکہ کا نعرہ لگا رہے اور قوم کو اصل دشمن کی طرف توجہ کروا رہے ہیں اور دشمن کو بے نقاب کر رہے تھے۔ حالیہ دنوں میں ملک کے گوش و کنار مین اور پاکستانی ایوانوں میں اصل دشمن یعنی امریکہ کے خلاف جو نعرہ لگا اور عوام اصل دشمن کی طرف متوجہ ہوئے ہیں یہ دراصل ہمارے نظریے اور بیانیے کی کامیابی ہے۔
تقریب کے اختتام پر معزز مہمانوں کے لیے پروقار ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا۔