شعبان المعظم نہایت عظمت اور برکت والا مہینہ ہے۔ اس مہینے کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ جل شانہ کا مہینہ ہے، جس نے میرے مہینے میں روزہ رکھا، میں قیامت کے دن اس کا شفیع بنوں گا۔ (بحارالانوار، ج ۹۷)۔
شعبان ہی کے مہینے میں نواسہ رسول حضرت حسین ابن علیؑ کی ولادت باسعادت ہوئی جن کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: جس نے حسینؑ کے ساتھ محبت رکھی، اللہ اس کے ساتھ محبت رکھتا ہے۔( بحار الانوار، ج ۴۳) ۔
اسی مہینے میں حضرت ابو الفضل العباس بن علیؑ کی ولادت ہوئی جن کے بارے میں امام علی زین العابدین بن الحسینؑ فرماتے ہیں : حضرت عباس بن علیؑ کا اللہ تعالیٰ کے ہاں اتنا بلند مقام ہے کہ روز قیامت تمام شہداء ان کے اس مقام پر رشک کریں گے۔ (بحار الانوار، ج۲۲)۔
اسی مہینے میں امام علی زین العابدینؑ کی ولادت باسعادت ہے کہ جن کے بارے میں امام محمد باقرؑ فرماتے ہیں: امام علی زین العابدین نے اپنی زندگی میں دو بار اپنی تمام دولت اللہ کی راہ میں تقسیم کردی تھی۔ (مناقب آل ابی طالب، ج۳)۔ او رجن کی عظمت و بزرگی واقعہ کربلا کے بعد زبان زد عام ہوئی۔
اسی مہینے کی پندرہویں رات یعنی نیمہ شعبان کہ جس کی فضیلت کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: یہ وہ رات ہے جس رات رزق تقسیم، تقدیر لکھی اور سال کے حجاج بیت اللہ کے نام تعین ہوتےہیں۔ (مصباح المتہجد/۸۴۲)۔
شعبان المعظم کی اسی رات یعنی پندرہویں رات منجی بشریت اور سلسلہ امامت و ولایت کے تکمیل کنندہ ولی عصر حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف و ارواحنا لہ الفدا کی ولادت باسعادت ہوئی کہ جن کے بارے میں امیر المومنین حضرت امام علیؑ فرماتے ہیں : ہمارے مہدیؑ کے آنے سے حجت تمام ہوجائے گی، وہ سلسلہ امامت کے تکمیل کنندہ، امت کے نجات دہندہ اور (زمین) پر نور کے عروج کا مظہر ہوں گے۔ (بحار الانوار، ج۷۷)۔
عظمتوں او ربرکتوں والے اس مبارک مہینے کی خیر وبرکت سمیٹنے کی دعا کے ساتھ اس ماہ کی عظیم عیدوں پر آپ تمام مومنین، علماء ، مبلغین اور مراجع عظام و بالخصوص حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں۔
سید شفقت حسین شیرازی