گزشتہ روز الباقر ادارہ برائے تعلیم، تحقیق، رفاہ و تبلیغ کے اسلام آباد دفتر کی افتتاحی تقریب ہوئی جس میں مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے سربراہ اور جامعۃ الولایہ اسلام آباد کے مہتمم اعلی حجت الاسلام و المسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری، جامعۃ الرضا اسلام آباد کے مہتمم اور نور الہدیٰ ٹرسٹ کے سربراہ حجۃالاسلام والمسلمین علامہ حسنین عباس گردیزی، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجۃالاسلام والمسلمین علامہ احمد اقبال رضوی اور ایمز کالج اسلام آباد کے سربراہ پروفیسر جناب امتیاز حسین رضوی سمیت متعدد علمائے کرام و زعمائے ملت شریک ہوئے۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید اور تلاوت دعائے توسل سے ہوا۔ جس کے بعد ادارہ الباقر کے قیام کے ہدف، اغراض ومقاصد اور ذیلی اداروں کے بارے میں ایک جامع تعارف پیش کیا گیا۔ شرکائے محفل کو بتایا گیا کہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں ادارہ الباقر 2007 سے مختلف دینی و سماجی شعبوں میں خدمات انجام دے اور ملک و ملت کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ محفل میں بتایا گیا کہ ادارہ الباقر کے 7 ذیلی دینی تعلیمی، تحقیقی و مطالعاتی، سماجی و فلاحی اور تبلیغی ادارے معاشرے کے دینی تعلیمی ارتقاء، تبلیغی ضروریات کی تکمیل اور علمی و سماجی خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ اور بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے شرکائے تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: جو کام اللہ کے لیے ہوتا ہے وہ نمو پاتا ہے۔ انہوں نے کہا جس کام میں نظم و ارتباط پیدا ہوجاتا ہے وہ رشد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ایک بنجر زمین میں فصل کاشت کرنا اور ثمر لینا مسلسل جدوجہد کا متقاضی ہے۔ علامہ راجا ناصر عباس نے کہا جو چیز اختلافات کے باوجود مومنین کے دلوں کو آپس میں جوڑ دیتی ہے وہ نظام ولایت ہے۔ ولایت سے منسلک ادارے جتنے مضبوط ہوں گے قوم اتنی ہی مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا نظام ولایت سے منسلک اداروں کی ترقی دیکھ کر ان سمیت ہر مومن کو ایک قلبی سکون میسر آتا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوط کرتے ہوئے قوم و ملت کی خدمت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ آخر میں انہوں نے ادارے کے مسئولین کی توفیقات خیر میں اضافے اور ادارے کی مزید تقویت کے لیے دعا کی۔
محفل کے اختتام پر حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید ثمر عباس نقوی نے دعائے خیر کروائی جس کے بعد تقریب اختتام پذیر ہوگئی۔