الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ علی نبینا وحبیبنا وحبیب الہ العالمین ابی القاسم محمد خاتم النبیین و علی آلہ الطیبین الطاہرین المعصومین ۔ قال اللہ الحکیم فی القرآن الکریم : اَلَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسٰلَٰتِ ٱللَّهِ وَيَخْشَوْنَهُۥ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا ٱللَّهَ ۗ وَ كَفَىٰ بِٱللَّهِ حَسِيبًا۔ الأحزاب / 39
وه لوگ ا للہ کے پیغام کو پہنچاتے ہیں اور دل میں اس کا خوف رکھتے ہیں اور اس کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے ہیں اوراللہ حساب کرنے کے لئے کافی ہے۔
اللہ تعالی نے بنی نوع انسان کو خلق کیا تو اس کی ہدایت و راہنمائی کے لئے انبیاء و رسل بھیجے تاکہ انسان ہدایت پا کر سعادت وکمال کی منزل تک پہنچ سکے۔ اللہ تعالی نے انسان کی ہدایت کےلیے دین اسلام کی شکل میں ایک نظام، نظام حیات کے طور پر نازل فرمایا اور اسے اپنا پسندیدہ دین قرار دیا ۔ انبیاء کا سلسلہ ہمارے پیارے نبی ، خاتم الانبیاء حضرت محمدمصطفی تک جاری رہا۔ جب دین نازل ہو چکا تو نبی کریم نے اپنے آخری حج سےفراغت کے بعد میدان’’ غدیرِ خم‘‘ میں حجاج بیت اللہ الحرام کے ایک بہت بڑے اجتماع میں بحکم خدا دین کی حفاظت و ترویج کے لئے ولایت و امامت امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام کا اعلان فرمایا اور اس اعلان کے بعد اللہ تعالی نے ہمارے نبی حضرت محمدکو ’’اکمال دین‘‘ کی سند یوں عطا فرمائی:
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا .المائدہ/3
آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کردیا ہے اور اپنی نعمتوں کو تمام کردیا ہے اور تمہارے لئے دین اسلام کو پسندیدہ بنادیا ہے.
یہ دین اللہ تعالی کے آخری نبی کا دین ہے اور اس نے قیامت تک زندہ رہنا ہے۔ اس کی حفاظت کا بندوبست بھی خدا نے اپنے ذمہ لیا ہے ۔نبی کریم کے اوصیاء وخلفاء و منصب ولایت و امامت کے تاجدار امیر المومنین حضرت امام علی سے حضرت امام مہدی تک اس گراں قدر امانت کے محافظ و امین ہیں اور آئمۂ طاہرین نے اپنے وعدے کو نبھاتے ہوئے اس دین کی حفاظت کے لئے قربانیوں کی بھی انتہاء کر دی ۔
دین مبین اسلام کی تبلیغ انبیاء اولیاء واوصیاء کا مشن ہے۔ یہ ایک انتہائی مقدس مشن ہے ۔ انبیاء وآئمہ نے تبلیغ دین کی راہ میں ہر طرح کی مشقتیں اور مصیبتیں برداشت کیں اور اس تبلیغی سلسلےکو جاری و ساری رکھا۔ چونکہ اس مقدس وظیفہ کی ادائیگی میں علماء کرام انبیاء علیھم السلام کے مشن کے وارث ہیں تو طول تاریخ میں علماء نے بھی اپنے ہادیوں کے راستے پر چلتے ہوئے اس پیغام کو دنیا میں پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔علماء کے علمی مراتب کے لحاظ سے یقینا درجات مختلف ہیں لیکن سب کا مشترکہ مشن دین مبین اسلام کی تبلیغ و ترویج اورتشریح ہے۔ اللہ تعالی نے اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں تبلیغِ دین کے احکام و تعلیمات کے ساتھ ساتھ تبلیغی روش اور اسلوب بھی بیان فرمائے ہیں جن کو ہمارے علماء کرام نے تبلیغ سے متعلق اور دیگر کتب میں ذکر کیا ہے ہم نے مبلغین عظام کی راہنمائی اور استفادہ کے لئے اس کتاب میں قرآن مجید کی آیات سے تبلیغ دین کی اہمیت ، مبلغ کے فرائض و ذمہ داریوں، اسلوبِ تبلیغ اور روشِ تبلیغ کوبیان کیا ہے۔
کسی بھی کتاب کی تدوین و تصنیف غلطی اور خامی سے ہرگز مبرا نہیں ہوتی لہذا قارئین محترم سےالتماس ہے کہ اگر اس کتاب میں کسی قسم کی غلطی نظر آئے تو آگاہ فرمائیں تاکہ اس کی اصلاح و تکمیل کی جاسکے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہماری اس ادنیٰ کاوش کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائے اور روز قیامت اسے ہمارے لیے بہترین زادِراہ قرار دے۔ دین کے تمام خدمت گزاروں کی توفیقات خیر میں اضافے کی دعا ہے۔
سید شفقت حسین شیرازی